Monday, 13 November 2017

قسمت کی کتابوں کی تحریر بدلتی ہے

باسمہ تعالٰی

قسمت کی کتابوں کی تحریر بدلتی ہے
شبیر کی چوکھٹ پہ تقدیر بدلتی ہے

غش آتا ہے شاہوں کو، دربار لرزتے ہیں
جب لہجہء حیدر میں تقریر بدلتی ہے

ہے کربلا سرور کی اور شام ہے زینب کا
اِسطرح قیادت کی جاگیر بدلتی ہے

کردارِ شہ دیں کا دشمن پہ اثر دیکھو
اک رات میں ہی خوں کی تاثیر بدلتی ہے

لے آئے ہیں اصغر کو مقتل میں شہ والا
اب جنگ کی کربل میں تدبیر بدلتی ہے

ایمان کا مرکز ہے سرور کی عزاداری
یہ زیست کی بنیاد و تعمیر بدلتی ہے

یہ سوچ کے اکثر ہی ہم فرش پہ سوتے ہیں
یاں خواب بدلتے ہیں؟ تعبیر بدلتی ہے

دربارِ ستمگر میں شمشیر سے خطبوں کی
اندازِ وغا شہ کی ہمشیر بدلتی ہے

غیرت کی ردا اوڑھے بلوے میں نبی زادی
قرآنِ تحمّل کی تفسیر بدلتی ہے

چوراہے کبھی کوچے بازار کبھی گلیاں
یوں آلِ محمد کی تشہیر بدلتی ہے

بیمار کو اک پل بھی تسکین نہیں حاصل
ہر ایک قدم اُس پر تعزیر بدلتی ہے

ہر شب تنِ عابد کے زخموں کی عزیت سے
*سو کروٹیں زنداں میں زنجیر بدلتی ہے*

جلتی ہوئی ریتی پر ہے خون میں آلودہ
مقتل میں محمد کی تصویر بدلتی ہے

ننھی سی لحد بن میں شبیر بناتے ہیں
اور اشکِ لہو چشمِ شمشیر بدلتی ہے

ہر ایک قدم پر ہے اک ظلم نیا *عارف*
ہر گام اسیری کی تصویر بدلتی ہے

عسکری *عارف* اکبر پوری

Wednesday, 8 November 2017

حالِ بیداری میں رہ کر بھی میں خوابوں میں رہا

حالِ بیداری میں رہ کر بھی میں خوابوں میں رہا
جیسے پیاسہ کوئی اک عمر سرابوں میں رہا

مری خوشبو سے معتر تھا گلستانِ وفا
خار مانند مرا یار گلابوں میں رہا

گفتگو تک رہی محدود ملاقات اپنی
مِرا محبوب شبِ وصل حجابوں میں رہا

اب مجھے خاک نشینی کا شرف حاصل ہے
یہ الگ بات ہے کل تک میں نوابوں رہا

پیار ہی پیار تھا تحریر مرے خط میں مگر
جز شکایت نہیں کچھ اُس کے جوابوں میں رہا

میں نے ہر حال میں پرواز کا سیکھا ہے ہنر
کٹ گئے پر مرے پھر بھی میں عقابوں میں رہا

عشق ثابت ہوا نقصان کا سودا *عارف*
صرف گھاٹا ہی  محبت کے حسابوں میں رہا

عسکری *عارف*

Tuesday, 7 November 2017

میں نے مانا کہ ملاقات نہیں ہو سکتی

میں نے مانا کہ ملاقات نہیں ہو سکتی
تو کیا اب تم سے کوئی بات نہیں ہو سکتی

دل میں روشن ہیں مری جاں تری یادوں کے چراغ
شہرِ الفت میں کبھی رات نہیں ہو سکتی

باطنً قلب و جگر میں ہی بسا لے مجھکو
ظاہرً گر تو مرے ساتھ نہیں ہو سکتی

اسکا شیوہ ہے محبت میں بغاوت کرنا
معتبر اسکی کبھی ذات نہیں ہو سکتی

عشق کا کھیل بھی یہ سوچ کے میں ہار گیا
سچے عاشق کی کبھی مات نہیں ہو سکتی

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...