Wednesday, 20 March 2019

منقبت

یا علی مدد

حقانیت   کا  طرزِ بیاں  یا علی مدد
ہے مومنوں کا وردِ زباں یا علی مدد

کٹتی ہے گر زبان تو کٹ جائے غم نہیں
دیتا  رہے  گا  قلب  اذاں  یا علی  مدد

بھاگے جو معرکوں میں محمد کو چھوڑ کر
ہے اُنکے حامیوں کو گراں یا علی مدد

دنیا نہ کر سکے گی مرے حوصلوں کو پست
کرتا ہے میرا عزم جواں یا علی مدد

عشقِ علی ہے آخری منزل یقین کی
ممکن نہیں برائے گماں یا علی مدد

منکر علی کے ہوتے ہیں ملکِ فنا کے لوگ
ہے زندگی جہاں ہے وہاں یا علی مدد

روشن ضمیر کرتے ہیں نادِ علی کا ورد
کہتے ہیں بے ضمیر کہاں یا علی مدد

تاحشر ظلم و جبر و تشدد کے واسطے
*عارف* ہے مثلِ تیغ و سناں یا علی مدد

*عسکری عارف*

Monday, 11 March 2019

منقبت مولا علی علیہ السلام

گزشتہ برس کہا گیا ایک طرحی کلام

ولی آئے وصی آئے ستونِ بندگی آئے
مبارک ہو مبارک ہو زمانے میں علی آئے

مہک اٹھا چمن اسلام کا حیدر کی خوشبو سے
امامت کے گلستاں میں علی بنکر کلی آئے

عطا کرنے فقیروں کو نمازوں میں بھی خیراتیں
درونِ خانہء کعبہ سخی ابنِ سخی آئے

چلے ہیں دوڑتے سردار نبیوں کے سوئے کعبہ
زیارت کرنے وجہ اللہ کی دیکھو نبی آئے

ہے یوں روشن خدا کا گھر علی مولا کی آمد سے
نکل کر چاند کے دامن سے جیسے چاندنی آئے

علی کے اذن پہ سورج پلٹ آتا ہے مغرب سے
یہ وہ ہے جسکی ٹھوکر سے مَرے کو زندگی آئے

یہ بولے دیکھ کر عباس کو صفین میں کفار
چلو بھاگو کہ میداں میں علی آئے علی آئے

پلا ساقی وہ مے جسکا نشہ ہو روح پر طاری
شعور و ذھد و تقویٰ کی دلوں پر مستگی آئے

لگاؤ نعرہء حیدر پتہ چل جایںگے شجرے
وہ ہے عاشق علی کا جس کے چہرے پر خوشی آئے

علی کا چاہنے والا وہ ہرگز ہو نہیں سکتا
اگر کردار سے اُسکے نہ بوئے سادگی آئے

زمانہ کیا بتا پائے گا اُسکی منزلت لوگوں
وہ جسکے ہر عمل پر عرش سے وحیء جلی آئے

اتارا ہے خدا نے عرش سے قرآنِ ناطق کو
*رجب کی تیرہویں شب ہے خدا کے گھر علی آئے*

علی کا ذکر بھی *عارف* عبادت ہے تو لازم ہے
علی کا ذکر کرنے سے گناہوں میں کمی آئے

عسکری عارف

Sunday, 10 March 2019

منقبت مولا علی علیہ السلام

دو برس پہلے کہی گئی ایک منقبت

کیوں پوچھتے ہو ہم سے کہ کیا کیا علی سے ہے
دنیا علی سے ہے یہ زمانہ علی سے ہے

بن اسکے دین حق کا تصور فضول ہے
دونوں جہاں میں دین کا چرچا علی سے ہے

دوزخ کی آگ اُسکے مقدر میں ہے لکھی
جو شخص کائنات میں جلتا علی سے

حبِّ علی بغیر دعا میں اثر کہاں
اللہ کی رضا کا وسیلہ علی سے ہے

ہر شے پہ مرتضٰی کی حکومت ہے دوستو
مغرب سے آفتاب بھی پلٹا علی سے ہے

قبضہ ہے اِسکی زات کا موت و حیات پر
مردا تھا جو علی سے، وہ زندہ علی سے ہے

اپنوں کی بات چھوڑ دے، غیروں کی بات کر
دشمن بھی مشکلوں میں سنبھلتا علی سے ہے

مولائے کائنات کی عظمت نہ ہم سے پوچھ
*کعبہ علی سے عرش معلی علی سے ہے*

عشقِ علی میں ڈوب کے خوشیاں منایئے
ماہِ رجب کی آج یہ تیرہ علی سے ہے
عسکری عارف

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...