غزل

اس سے  اللہ  دور  ہوتا  ہے
جس کے اندر غرور ہوتا ہے

آندھیوں میں گراں درختوں کو
گر کے مرنا ضرور ہوتا ہے

آئنہ چاہے جتنا مہنگا ہو
ایک دن چور چور ہوتا ہے

تربیت  ہے بنائے علم و ہنر
تربیت سے  شعور ہوتا ہے

میں تو ہر پل اسیرِ لغزش ہوں
وہ  ہمیشہ  غفور  ہوتا  ہے

وہ ہے مظلوم دورِ حاضر میں
جو سیاست سے دور ہوتا ہے

مکر و عیّاری و انا کے سبب
مشکلوں  کا  ظہور  ہوتا ہے

جامِ   ایثارِ  سروری  جِتنا
اور کس میں میں سرور ہوتا ہے؟

بات ذوق و نظر کی ہے 'عارف'
ورنہ  زرّہ  بھی  نور  ہوتا ہے

Comments

Popular posts from this blog

مسدس مولا عباس

منقبت مولا علی علیہ السلام

منقبت رسول اللہ ص اور امام جعفر صادق علیہ السلام