Thursday, 25 May 2017

غزل

حد  سے بھی زیادہ کوئی عادت نہیں اچھی
ہو جس میں دکھاوا وہ عبادت نہیں اچھی

نفرت کی پرستار حکومت نہیں اچھی
بستی جو جلا دے وہ سیاست نہیں اچھی

بے وجہ رفیقوں کی ضرورت نہیں اچھی
ہو جس میں انا ایسی رفاقت نہیں اچھی

عزت سے کمائی گئی دولت میں ہے برکت
دولت سے خریدی گئی عزت نہیں اچھی

فاقوں پہ گزاری گئی غربت کے میں صدقے
بن جائے تماشہ جو، وہ غربت نہیں اچھی

گر امن کا حامی ہو تو پھر جھوٹ ہی اچھا
بھڑکائے جو فتنہ وہ صداقت نہیں اچھی

انجامِ محبت ہے فقط خونِ تمنا
بے لوث کسی سے بھی محبت نہیں اچھی

آ جائے اگر آنچ اصولوں پہ تمہارے
پھر بولنا لازم ہے شرافت نہیں اچھی

مجرم کو سزا دے تو عدالت ہے عدالت
ہو جرم کی حامی تو عدالت نہیں اچھی

اِس عہدِ جوانی میں بھی معشوق نہیں ہے
اب مان جا عارف تری صورت نہیں اچھی

سید محمد عسکری "عارف"

No comments:

Post a Comment

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...