Thursday, 25 May 2017

منقبت مولا علی علیہ السلام

ولی آئے وصی آئے ستونِ بندگی آئے
مبارک ہو مبارک ہو زمانے میں علی آئے

مہک اٹھا چمن اسلام کا حیدر کی خوشبو سے
*امامت کے گلستاں میں علی بنکر کلی آئے*

عطا کرنے فقیروں کو نمازوں میں بھی خیراتیں
درونِ خانہء کعبہ سخی ابنِ سخی آئے

چلے ہیں دوڑتے سردار نبیوں کے سوئے کعبہ
ذیارت کرنے وجہ اللہ کی دیکھو نبی آئے

ہے یوں روشن خدا کا گھر علی مولا کی آمد سے
نکل کر چاند کے دامن سے جیسے چاندنی آئے

علی کے اذن پہ سورج پلٹ آتا ہے مغرب سے
یہ وہ ہے جسکی ٹھوکر سے مَرے کو زندگی آئے

یہ بولے دیکھ کر عباس کو صفین میں کفار
چلو بھاگو کہ میداں میں علی آئے علی آئے

پلا ثاقی وہ مے جسکا نشہ ہو روح پر طاری
شعور و ذھد و تقویٰ کی دلوں میں مستگی آئے

لگاؤ نارہء حیدر پتہ چل جایںگے شجرے
وہ ہے عاشق علی کا جس کے چہرے پر خوشی آئے

علی کا چاہنے والا وہ ہرگز ہو نہیں سکتا
اگر کردار سے اُسکے نہ بوئے سادگی آئے

زمانہ کیا بتا پائے گا اسکی منزلت لوگوں
*وہ جسکے ہر عمل پر عرش سے وحیء جلی آئے*

اتارا ہے خدا نے عرش سے قرآنِ ناطق کو
*رجب کی تیرہویں شب ہے خدا کے گھر علی آئے*

علی کا ذکر بھی *عارف* عبادت ہے تو لازم ہے
علی کا ذکر کرنے سے گناہوں میں کمی آئے

سید محمد عسکری *عارف

No comments:

Post a Comment

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...