لبوں پر چاند تاروں کے قصیدہ فاطمہ کا ہے
فرشتوں کی زبانوں پر بھی چرچہ فاطمہ کا ہے
خود اپنے باپ کی ماں ہیں بقولِ احمدِ مرسل
لقب اس واسطے امِّ ابیھا فاطمہ کا ہے
خدا سے قرب کا سامان ہے تسبیح زہرا کی
رہِ بابِ اجابت میں وسیلہ فاطمہ کا ہے
نمک آب و ہوا اشجار گلشن شبنم و ثمرات
زمانے کی ہر اک نعمت تو صدقہ فاطمہ کا ہے
کلامِ پاک کی آیات کی تفسیر زہرا ہیں
یہ قرآں درحقیقت اک صحیفہ فاطمہ کا ہے
خدا نے سورہء انسان میں انکی ثنا کی ہے
مشرّف یوں رہِ خالق میں فاقہ فاطمہ کا ہے
علی شوہر، پسر حسنین، بابا سیدِ مرسل
جہاں میں سب سے افضل خانوادہ فاطمہ کا ہے
نجف، قم، کربلا، مکہ ہیں سب جاگیر زہرا کی
ہے مشہد فاطمہ کا اور مدینہ فاطمہ کا ہے
دُرِ اشکِ عزا کا مول مفتی کو بھی بتلا دو
بس اک آنسو کے بدلے خلد تحفہ فاطمہ کا ہے
پہء تعظیم جھکتا ہے ستارہ انکی چوکھٹ پر
مسلماں ہی نہیں سمجھا کیا رتبہ فاطمہ کا ہے
حیا و غیرت و عصمت کی ہیں معراج شہزادی
چلن دنیا میں پردے کا وظیفہ فاطمہ کا ہے
بدن زخمی شکم زخمی ہیں ٹوٹی پسلیاں پھر بھی
مصلے پر براے شکر سجدہ فاطمہ کا ہے
خدا یا جلد ہو تعمیر مسکن بنتِ احمد کا
نگاہوں میں سجا "عارف" کی، روضہ فاطمہ کا
سید محمد عسکری "عارف"
No comments:
Post a Comment