Thursday, 25 May 2017

غزل


ترے نزدیک آتا جا رہا ہوں
وجود اپنا مٹاتا جا رہا ہوں

مقدر آزماتا جا رہا ہوں
میں تجھ سے دل لگاتا جا رہا ہوں

زبانی تیر کھاتا جا رہا ہوں
میں پھر بھی مسکراتا جا رہا ہوں

تجھے پانے کی اک خواہش میں جاناں
میں کتنے زخم کھاتا جا رہا ہوں

اندھیروں سے بہت ڈرتا ہوں لیکن
چراغوں کو بجھاتا جا رہا ہوں

رکھے تھے راہ میں جو دوستوں نے
میں سب پتھر ہٹاتا جا رہا ہوں

لگاکر آگ اپنے ہی مکاں میں
میں شعلوں کو بجھاتا جا رہا ہوں

ازل کی سمت سے چل کر میں عارف
ابد کی سمت جاتا جا رہا ہوں

سید محمد عسکری "عارف"

No comments:

Post a Comment

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...