Thursday, 8 June 2017

قصیدہ امام حسن علیہ السلام


باسمہ سبحانہ

نسبت جو گلستاں کو بہار و سمن سے ہے
رشتہ وہ پنجتن کا امام حسن سے ہے

یہ ہے نثار سیدِ مرسل کی ذات پر
قربان اِس پہ حق کا نبی جان و تن سے ہے

تلوار و تیر اور نہ خنجر کا خوف ہے
باطل کو خوف اب بھی قلم اور سخن سے ہے

زہرا و مصطفی و علی اور حسن حسین
دنیا میں روشنی اِنہیں پانچوں کرن سے ہے

کرب و بلا میں جسکو کفن تک نہ مل سکا
حاجت ہمیں کفن کی اسی بے کفن سے ہے

شیعہ ہو گر علی کے تو حق بات بولنا
تو کیا ہوا جو سامنا دار و رسن سے ہے

اُسکو ہی مل سکے گی شفاعت رسول کی
جسکو بھی عشق سبطِ رسولِ زمن سے ہے

*عارف* وہی ہے سنّتِ احمد کا پاسباں
الفت جسے امامِ حسین و حسن سے ہے

سید محمد عسکری *عارف*

No comments:

Post a Comment

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...