Thursday, 15 June 2017

لہولہان ہے دیں کا شباب سجدے میں

باسمہ تعالٰی

نوحہ درحال شہادتِ مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیہ السلام

لہو لہان ہے دیں کا شباب سجدے میں
تڑپ رہے ہیں علی بوتراب سجدے میں

لگی جو ضرب تو مولا نے چیخ کر یہ کہا
خدا قسم میں ہوا کامیاب سجدے میں

چلی جو ظلم کی تلوار سر پہ مولا کے
خدا کا شیر نہ لا پایا تاب سجدے میں

یہ کہکے ڈوب گئے آسمان میں تارے
ہوا غروب مِرا آفتاب سجدے میں

سماں یہ دیکھ کے ہلتی ہے مسجدِ کوفہ
امامِ دیں کو بصد اضطراب سجدے میں

وہ جسکے سجدوں پہ خود ناز کرتے تھے سجدے
ہوا شہید وہ عالیجناب سجدے میں

لو آج گلشنِ اسلام پھر ہوا برباد
کچل اٹھا ہے علی سا گلاب سجدے میں

لگا کے ضرب علی پر بتا بنِ ملجم
کِیا ہے کیسا یہ کارِ عذاب سجدے میں

بہت ہی پیاسہ تھا زہرا کا لال وقتِ ذبح
دیا کسی نے نہ اک قطرہ آب سجدے میں

تھا جسکا فیضِ کرم عام سارے عالم پر
گرا وہ علم و محبت کا باب سجدے میں

لہو بہاتی ہیں رو روکے آیتیں *عارف*
لہو لہو ہے خدا کی کتاب سجدے میں

سید محمد عسکری *عارف*

No comments:

Post a Comment

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...