Friday, 14 July 2017

غزل

تازہ غزل

موت ہے زندگی، زندگی موت ہے
ہر نفس موت ہے ہر گھڑی موت ہے

میں اندھیروں میں کھو جاؤں ممکن نہیں
ایک پروانے کی روشنی موت ہے

اسلئے شاد رہتا ہوں ہر حال میں
میرے دشمن کو میری خوشی موت ہے

کوئی تلوار، خنجر نہ تیر و تبر
حرملہ کے لئے اک ہنسی موت ہے

خامشی عاقلوں کی ہے خوبی مگر
بعض اوقات پر خامشی موت ہے

صابروں کے لئے ہر طرف ہے حیات
ظالموں کے لئے موت ہی موت ہے

ایک کڑوی حقیقت کہیں اور کہیں
شہد سے بھی سوا چاشنی موت ہے

قیدِ غربت سے *عارف* نکل جائیے
ہے خبر آپکو؟ مفلسی موت ہے

سید محمد عسکری *عارف*

No comments:

Post a Comment

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...