Friday, 14 July 2017

غزل

تازہ غزل

قیدِ غفلت سے نکلنے میں بہت دیر لگی
تجھکو اے دوست سمجھنے میں بہت دیر لگی

بعد منزل پہ پہنچنے کے یہ معلوم ہوا
ٹھوکریں کھا کے سنبھلنے میں بہت دیر لگی

شب کو بارش بھی تماشائی ہوئی تھی شائد
میرے کاشانے کو جلنے میں بہت دیر لگی

زندگی موت میں اک معرکہ آرائی تھی
اسلئے جسم کو مرنے میں بہت دیر لگی

شب اندھیروں نے بہت رقص کیا ہوگا ضرور
صبح سورج کو نکلنے میں بہت دیر لگی

ظلم تھک ہار کے بیٹھا ہے نہ جانے کب سے
صبر کو حد سے گزرنے میں بہت دیر لگی

ایک مدت سے شکستہ تھا میں لیکن *عارف*
ٹوٹ کر مجھکو بکھرنے میں بہت دیر لگی

سید محمد عسکری *عارف*

2 comments:

  1. بہت عمدہ اور معیاری شاعری خاص کر مذہبی گوشہ

    ReplyDelete
    Replies
    1. شکریہ برادر آپکا نام جان سکتا ہوں

      Delete

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...