Tuesday, 24 October 2017

گل کرکے شمعِ بزمِ شہادت شبِ دھم

گل کرکے شمعِ بزمِ شہادت شبِ دھم
اصحاب کے گماں کو یقیں سے مٹا دیا

تیغ و تبر، نہ خنجر و تیر و کمان سے
بیعت کو شہ نے اپنی نہیں سے مٹا دیا

چہرے کو مل کے پائے بنِ بوتراب پر
حر نے ندامتوں کو جبیں سے مٹا دیا

اٹھی تھی قصرِ شام سے بیعت کی تیرگی
بنتِ علی نے اُسکو وہیں سے مٹا دیا

اٹھّے نہ جانے کتنے خلافِ غمِ حسین
سب کا وجود حق نے زمیں سے مٹا دیا

No comments:

Post a Comment

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...