Monday, 5 February 2018

غزل

خامشی ہونٹوں پہ آنکھوں میں سمندر رکھنا
کتنا دشوار ہے جزبات دباکر رکھنا

منہ کے بل گرتے ہیں وہ لوگ یقیناً اک دن
جو نہیں جانتے پیروں کو زمیں پر رکھنا

لاکھ ہو جائے مخالف یہ زمانہ تیرا
اپنے اللہ سے اک آس لگاکر رکھنا

ہم تو دشمن سے بھی ملتے ہیں عزیزوں کی طرح
ہمکو آتا ہی نہیں پہلو میں خنجر رکھنا

عدل و انصاف کا اک یہ بھی تقاضا ہے سنو
مفلسوں اور امیروں کو برابر رکھنا

معتبر کوئی نہیں اب کے جہاں میں عارف
اپنے ہر راز کو سینے میں چھپاکر رکھنا

No comments:

Post a Comment

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...