تازہ غزل
ہجر آباد کرکے روتے ہیں
خود کو برباد کرکے روتے ہیں
روز فریاد کرکے روتے ہیں
ہم تمہیں یاد کرکے روتے ہیں
ہنس کے کہتے ہیں داستاں اپنی
ختم روداد کرکے روتے ہیں
کیسے قیدی ہیں ہم کہ اہل جفا
ہم کو آزاد کر کے روتے ہیں
سخت ظالم ہیں آپ بھی عارف
خود پہ افتاد کر کے روتے ہیں
عسکری عارف
No comments:
Post a Comment