جس گھر میں بپا ماتمِ سرور ع. نہیں ہوتا
وہ گھر تو جہنم ہے وہ گھر گھر نہیں ہوتا
جس پر نہ بیاں ہوں مِرے مولا ع. کے فضائل
وہ مسندِ ابلیس ہے منبر نہیں ہوتا
یہ زینب و سجاد ع. کی محنت کا اثر ہے
ورنہ غمِ شبیر ع. بھی گھر گھر نہیں ہوتا
اعزاز یہ بس آیا ہے عباس ع. کے حصے
ہر شخص وفاؤں کا پیمبر نہیں ہوتا
اعجاز ہے یہ صرف حسین ابن علی ع. کا
گویا کبھی نیزے پہ کوئی سر نہیں ہوتا
کب گونجتی مسجد سے صدا اللہ اکبر
گر دین پہ قرباں علی اکبر ع. نہیں ہوتا
ہاں ہوں گے مقدر کے دھنی راہب و فطرس
پر حُر ع. سا کسی کا تو مقدر نہیں ہوتا
عباس ع. کا سر نیزے پہ رُکتا بھی تو کیسے
خادم کبھی مخدوم کے ہمسر نہیں ہوتا
جب تک نہ لکھوں کرب و بلا دل کے ورق پر
'عارف' مجھے آرام میسر نہیں ہوتا
عسکری عارف
No comments:
Post a Comment