Sunday, 3 September 2023

نوحہ در حال اربعینِ امام حسین علیہ السلام

اے مومنو بیاں ہے روایت یہ مختصر
جابر ہیں پہنچے جب کہ مزارِ حسینؑ پر
روتے تھے قبرِ شاؑہ پہ تھامے ہوئے جگر
آئی مزارِ سبط پیمبرؐ سے یہ صدا
آنے کو ہیں یہاں پہ نبیؐ کی نواسیاں
جابرؒ خدا کے واسطے جاؤ مزار سے

طے کرکے اک طویل مصیبت بھرا سفر
آتی ہے ظلم و جبر کی ماری بہن اِدھر
روئے گی میری قبر پہ آفت کی مبتلا
جابرؒ خدا کے واسطے جاؤ مزار سے

میرے بغیر کیسے گزارا ہے ایک سال
سننا ہے مجھکو اپنی بہن سے سفر کا حال
کیا کیا سہے ہیں اُس نے ستم بعدِ کربلا
جابرؒ خدا کے واسطے جاؤ مزار سے

سینے پہ میرے سوتی تھی جو میری لاڈلی
وہ کربلا سے شام تلک کس طرح گئی
اُس چار سال والی سکینہؐ کا کیا ہوا
جابرؒ خدا کے واسطے جاؤ مزار سے

آتی ہے وہ کہ فاطمہ زہراؐ ہیں جسکی ماں
ہے ہے وہی پھرائی گئی ہے کشاں کشاں
مجھ سے بیاں کرے گی اسیری کا واقعہ
جابرؒ خدا کے واسطے جاؤ مزار سے

ہو   قدردانِ  آلِ  نبیؐ جانتا  ہوں  میں
نانا کے ہو صحابی بڑے مانتا ہوں میں
لیکن پے سکونِ دلِ سبطِ مصطفیٰؐ
جابرؒ خدا کے واسطے جاؤ مزار سے

چھپ جاؤ جاکے تم کسی ایسے مقام پر
اہلحرم پہ پڑنے نہ پائے جہاں نظر
سیدانوں کا قبر پہ آتا ہے قافلہ
جابرؒ خدا کے واسطے جاؤ مزار سے

سُن کر صدا حسینؑ کی جابر لرز گیے
بولے بہ احترام  یہ ہاتھوں کو جوڑ کے
آقا معاف کیجے گر ہم سے ہوئی خطا
جابرؒ خدا کے واسطے جاؤ مزار سے

حُکمِ  امامؑ  سُنتے ہی  تھامے ہوئے عصا
اٹھا ہے پھر لحد سے صحابی رسولؐ کا
نوحہ تھا لب پہ وائے حسینا غریب کا
جابرؒ خدا کے واسطے جاؤ مزار سے

جب جھاڑیوں میں چھپ گیے جابر بچشم نم
مرقد پہ پھر حسینؑ کے وارد ہوئے حرم
عارفؔ نہ آئی تربتِ سرورؑ سے پھر صدا
جابرؒ خدا کے واسطے جاؤ مزار سے


No comments:

Post a Comment

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...