Friday, 8 September 2023

زندان ستم سے تو رہا ہو گئی زینب

زندان ستم  سے  تو رہا  ہو گئی زینب
پر بالی سکینہ سے جدا ہو گئی زینب

کیا تھی جو مدینہ سے چلی تھی سوئے کربل
عاشور سے  اک  سال میں کیا  ہو گئی  زینب

بے چادری کچھ کم تو شہادت سے نہیں ہے
اُمّت  کے  لیے حق  پہ  فدا  ہو  گئی زینب

جس کوفہ کی شہزادی کہی جاتی تھی اک روز
اُس کوفہ میں کیوں باغی بھلا ہو گئی زینب؟

تھا طالب بیعت کو گماں فتح کا لیکن
بیعت کے لیے بھائی کی لا ہو گئی زینب

جب سو گیے عباس لب علقمہ عارف
پھر مثلِ  علمدارِ  وفا ہو گئی زینب
عسکری عارف

No comments:

Post a Comment

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...