کسی کو سات پسر اور کسی کو بال و پر
سبھی کو حسب ضرورت حسین ع دیتے ہیں
عجب کریم ہیں خنجر تلے بھی قاتل کو
رہِ بقا کی ھدایت حسین ع دیتے ہیں
ابھی یزید کے لشکر سے حر نہیں آیا
سو ایک رات کی مہلت حسین ع دیتے ہیں
وہ خواب جسکو کہ تعبیر دے نہ سکے نہ خلیل
اُسے بھی دیکھو حقیقت حسین ع دیتے ہیں
بجھے چراغ کی تاریکی میں زمانے کو
شعور و فکر کی دعوت حسین ع دیتے ہیں
مقام فخر ہے میں بھی ہوں اُنکے در کا فقیر
مجھے بھی بھیک میں عزّت حسین ع دیتے ہیں
انہیں کے فیض سے ہوتی ہے شاعری عارف
مرے خیال کو رفعت حسین دیتے ہیں
No comments:
Post a Comment