Sunday, 25 February 2024

بھرے ہیں ظلم کے منظر ہزار آنکھوں میں

بھرے ہیں ظلم کے منظر ہزار آنکھوں میں
ہے باقی پھر بھی ترا انتظار  آنکھوں میں

بس اِنکو حوصلہ عجل علی ظہور سے ہے
وگرنہ کیا  ہے  اِن امید وار  آنکھوں  میں

ہے   عنقریب  زوالِ  نظامِ  کفر  و  نفاق
عیاں  ہے  لشکرِ باطل کی ہار آنکھوں میں

میں تمکو دیکھ بھی پاؤں گا یا نہیں مولا
بھرے ہیں حرص و ہوس کے غبار آنکھوں میں

یہ چاندنی مرے دل کو کچوٹتی  ہے بہت
چبھے ہیں تیر سے لیل و نہار آنکھوں میں

خزاں رسیدہ ہے گلشن مری امیدوں کا
جو آپ آئیں تو  آئے بہار  آنکھوں میں

ہے دل میں حسرتِ دیدار تو بہت عارفؔ
مگر  ہے اتنا کہاں اختیار  آنکھوں  میں

No comments:

Post a Comment

خراج تحسین حسن نصراللہ

خراجِ تحسین شہیدِ مقاومت آیت اللہ سید حسن نصراللہؒ مردِ حق، سید و سردار حسن نصراللہؒ بے سہاروں کے  مددگار حسن نصراللہؒ فوجِ  ایماں کے علمدار...