Posts
Showing posts from August, 2024
نوحہ اسیریِ اہلحرم
- Get link
- X
- Other Apps
ہو کر اسیر جب کہ حرم شام کو چلے بے پردہ اور رسی سے شانے بندھے ہوئے مقتل سے جب گزرنے لگی آلِ مصطفٰی لاشِ حسینؑ دیکھ کے زینبؐ نے یہ کہا جاتی ہے قید ہوکے سوئے شام اب بہن ہوتی ردا جو سر پہ تمہیں دیتی میں کفن کس منہ سے دیکھو لاش تمہاری میں بے کفن چھوڑا نہ اہلِ ظلم نے بوسیدہ پیرہن لپٹا ہے خاک و خون میں بھیا ترا بدن ریگِ تپاں پہ تیرا بدن پاش پاش ہے کیسے کروں یقین میں تیری یہ لاش ہے ہے سر بریدہ دشت میں زہرا کا گلبدن لائے تھے اپنے ساتھ بڑی شان سے مجھے پردیس میں بچھڑ گئی زینب حسینؑ سے تم سے بچھڑ کے جی نہیں پائے گی یہ بہن گھوڑوں سے جبکہ لاش تمہاری کچل گئی اُس وقت میرے قلب پہ تلوار چل گئی ہاتھوں کو ملتی رہ گئی زینبؐ بصد محن عباسؑ قتل ہو گئے اکبرؑ بھی مر گیے قاسمؑ شہید ہو گیے اصغرؑ بھی مر گیے اک دوپہر میں قتل ہوئی ساری انجمن قیدی ہے، ناتواں ہے بڑا بدنص...
روتا ہے ایک بھائی زندان شام میں
- Get link
- X
- Other Apps
نوحہ درحال شہادتِ بیبی سکینہ روتا ہے ایک بھائی زندانِ شام میں خواہر کو موت آئی زندان شام میں بابا کے سر سے لپٹی روتی رہیں سکینہ ہچکی قضا کی آئی زندانِ شام میں زینب یہ کہ رہی ہیں تم مر گئی سکینہ ہم کو نہ موت آئی زندانِ شام میں کیا کیا نہ دکھ اٹھاے چھوٹے سے سن میں بیبی فرصت غموں سے پائی زندانِ شام میں ہاتھوں میں کپکپی ہے کیسے اٹھے جنازہ قیدی بنا ہے بھائی زندانِ شام میں بانو تڑپ تڑپ کے فریاد کر رہی ہے میری لٹی کمائی زندانِ شام میں بعدِ حسین جسکے سونے پہ سختیاں تھیں اب اسکو نیند آئی زندانِ شام میں جکڑے تھے ہتھکڑی میں عابد کے دونوں بازو کیسے لحد بنائی زندانِ شام میں اٹھتا تھا شورِ ماتم لو الوداع سکینہ تم سے ہوئی جدائی زندانِ شام میں ڈرتی تھی دیکھکر جو تاریک قید خانہ ہے ہے وہ جی نہ پائی زندانِ شام میں اک حشر سا بپا تھا اہلحرم میں عارفؔ بدلی غموں کی چھائی زندانِ شام میں عسکری عارف