مصرع طرح: ایسے جلوے کبھی دیکھے نہ تو غیبت ایسی
آسماں خم سرِ تسلیم ہے قامت ایسی
جلوہ طور بھی مغلوب ہے صورت ایسی
یاد آ جائے گی حیدرؑ کی خلافت سبکو
آپکی ہوگی زمانے پہ حکومت ایسی
کٹ کے دو حصوں میں بٹ جائے گا دشمن حق کا
تیغِ حیدرؑ کی نظر ائے گی ضربت ایسی
دیکھ کر حضرتِ حجت (عج) کو کہے گی دنیا
ایسے جلوے کبھی دیکھے نہ تو غیبت ایسی
بھید کھُل جائے گا طاغوت کے کارندوں کا
غیب سے ہوگی نمودار حقیقت ایسی
بھاگ کر کوئی کہیں پر نہ اماں پائے گا
اُن کے حملوں میں نظر آئے گی وسعت ایسی
عسکری عارفؔ
No comments:
Post a Comment