Posts

Showing posts from September, 2025

آخری سلام

آخری سلام کہتے ہیں روکے اہلِ عزا آخری سلام اے ناصرانِ دینِ خدا آخری سلام زندہ رہے جو اگلے برس غم منائیں گے فرشِ عزا حسینؑ تمہارا بچھائیں گے ورنہ ہے شاہِ کرب و بلا آخری سلام روئے تمہارے غم میں سوا دو مہینے ہم آنکھیں رہیں ہماری صدا آنسوؤں سے نم پر حقِّ غم ادا نہ ہوا اخری سلام دل میں قلق ہے کھول کے دل ہم نہ رو سکے آنکھیں ہیں پُرملال و خجِل ہم نہ رو سکے کیسے کہیں امامؑ بھلا آخری سلام ہونے کو ہیں عزا کی سبھی رونقیں تمام یہ شبِّ داریاں یہ جلوسوں کا اہتمام ہوں گے اب اگلے سال بپا آخری سلام اکبرؑ پہ تیرے روئے مگر دل نہیں بھرا آنسو لہو کا آنکھ سے جاری نہیں ہوا ہمکو معاف کرنا شہا آخری سلام ایامِ غم تمام ہیں، آنکھیں ہیں اشکبار ہائے حسینؑ کہ کے تڑپتے ہیں سوگوار رو رو کے دے رہے ہیں صدا آخری سلام سوز و سلام و مرثیہ، نوحہ، صدائے غم جو اہتمام ہم نے کیے ہیں برائے غم کیجے قبول شاہ ھدا، آخری سلام ہر غم کا ہے علاج، دوائے غمِ حسینؑ کوئی بھی غم ملے نہ سوائے غمِ حسینؑ عارفؔ کے ہے لبوں پہ دعا آخری سلام عسکری عارفؔ