نعت ذرہ ذرہ گلزار ہوا سرکار دو عالم آئے ہیں

ذرہ ذرہ گلزار ہوا سرکارِ دو عالم آئے ہیں
رحمت سے جہاں سرشار ہوا سرکار دو عالم آئے ہیں

ہر سمت سے خوشبو آتی ہے، ہر پھول کھِلا ہے گلشن میں
رہ رہ کے چہکتی ہے بلبل، بھوروں کی صدا ہے گلشن میں
صحرا صحرا گلزار ہوا سرکارِ دو عالم آئے ہیں

مکہ کی زمیں پر اترا ہے اک نور سراپا رحمت کا
لو جہل کی ظلمت ختم ہوئی، ہر سو ہے اجالا رحمت کا
رحمت سے جہاں ضوبار ہوا سرکار دو عالم آئے ہیں

آتی ہے صدائے صلِ علی، ہر مومن کا دل شاد ہوا
منصوبہء باطل چاک ہوا اور کفر کا گھر برباد ہوا
شیطان ذلیل و خوار ہوا سرکارِ دو عالم آئے ہیں

ٹھنڈی ہوئی آگ جہنم کی انگارے بھی گلزار ہوئے
سب نخوتِ کسری خاک ہوئی، دیوار پھٹی، کنگرے بھی گرے
باطل کا محل مسمار ہوا سرکار دو عالم آئے ہیں

جبریل قصیدہ پڑھتے ہیں، مسرورِ نظامِ عالم ہیں
ہیں نوحؑ کے لب پر نعت سجی، پُرکیف جنابِ آدمؑ ہیں
نبیوں کا بھی بیڑا پار ہوا سرکار دو عالم آئے ہیں


وہ نور جو قبلِ آدمؑ تھا، وہ نور جو قبلِ دنیا تھا
وہ نور کہ جسکے صدقہ میں اللہ نے آدمؑ کو بخشا
اُس سے روشن سنسار ہوا سرکارِ دو عالم آئے ہیں

نسواں کا مقدر جاگ اٹھا، بیٹی رحمت کہلائے گی
درگور نہ ہوگی اب زندہ، ہر ظلم سے راحت پائے گی
مظلوموں پر اُپکار ہوا سرکار دو عالم آئے ہیں

آغوشِ میں آمنہ بیبی کے وہ ہنستے ہیں مسکاتے ہیں
دینے کو مبارکباد نبیؐ سب آپ کے گھر میں آتے ہیں
سپنا سبکا ساکار ہوا سرکار دو عالم آئے ہیں

اے نورِ مجسم صل اللہ، یاسینؐ و مدثرؐ صل اللہ
اے مرسلِ اعظمؐ صل اللہ، محمودؐ و مذکِّرؐ صل اللہ
پیدا حق کا شہکار ہوا، سرکارِ دو عالم آئے ہیں

کیا جنّ و بشر، کیا شمش و قمر، کیا دشت و جبل، کیا ، کیا بحر و بر
سرکارؐ کی آمد سے عارفؔ طاری ہے خماری ہر شے پر
ابلیس ہی بس بیزار ہوا، سرکارِ دو عالم آئے ہیں

Comments

Popular posts from this blog

مسدس مولا عباس

منقبت مولا علی علیہ السلام

منقبت رسول اللہ ص اور امام جعفر صادق علیہ السلام