سکینہ نے وصیت میں کہا عابد مرے بھیا
*بسم اللہ الرحمن الرحیم* *نوخہ* *سکینہ ع. نے وصیت میں کہا عابد ع. مرے بھیا* *جلے کُرتے میں دفنانا مرا زخموں بھرا لاشہ* *یزیدِ نحس کا بھیجا کفن ہرگز نہیں لینا* *جلے کُرتے میں دفنانا مرا زخموں بھرا لاشہ* *کہ مجھ پر پیاس کی شدت ہوئی ہے اِسقدر طاری* *مرے بھائی چٹختی ہیں بدن کی ہڈیاں ساری* *مری تقدیر میں لکھی ہوئی ہے گریہ و زاری* *یہ لگتا ہے کہ اب زندہ نہیں رہ پائے گی بہنا* *بدن پر آج بھی لپٹا پرانا پیرہن دیکھو* *یہ چہرہ نیلگوں دیکھو، مرا زخمی بدن دیکھو* *مری اِن خُشک آنکھوں میں قیامت کی تھکن دیکھو* *اجل سے رہ گیا ہے کچھ دونوں کا فاصلہ میرا* *بڑے ہی پیار سے اماں نے میری مجھکو پالا تھا* *چچا عباس ع. نے آغوش میں اپنی کھِلایا تھا* *مرے دم سے مرے گھر میں خوشی کا بول بالا تھا* *مگر افسوس اب وہ دن نہیں آئیں گے دوبارہ* *مرے بیمار تم سے دست بستہ یہ بھی کہنا ہے* *اثر سے تشنگی کے، میرا سارا جسم سوکھا ہے* *بدن کا گوشت بھی اس واسطے ہڈی سے چِپکا ہے* *زمیں ہو نم جہاں، تربت وہیں پر میری بنوانا* *اندھیروں سے بہت وحشت مجھے ہوتی ہے اے بھائی* *کبھی تاریکیوں میں نیند بھی مجھکو نہیں آئی* *جو اِس تاریکیء زندان م...