Posts

Showing posts from December, 2017

غزل

تازہ غزل آدمی دنیا  و  مال و زر  کا پرستار آدمی رہتا ہے مشکلوں میں گرفتار آدمی جسکو بھی دیکھئے ہے وہ مکار آدمی کیا مٹ چکے ہیں صاحبِ کردار آدمی ہوتی نہیں ہے جسکو میسر غزائے رو...

غزل

غزل کوئی ہمدم نہ کوئی یار نہ شیدائی ہے حوصلہ دینے کو باقی مری تنہائی ہے اِن دنوں گھر سے نکلتے ہوئے گھبراتا ہوں ملک میں میرے تنفر کی گھٹا چھائی ہے وہ سرِ عام مجھے جھوٹا بتاتا ...

نعت

باسمہ تعالٰی نعت امیر المومنیں کے قائد و سردار کیا ہوں گے *علی جنکے غلاموں میں ہیں وہ سرکار کیا ہوں گے* کمالِ حسنِ یوسف پر زلیخا مر مٹی تھی تو جمالِ فخرِ یوسف پر ترے آثار کیا ہ...

نعت

باسمہ تعالٰی دنیائے مودّت کی ہر حد سے گزر جانا ہے زیست محمّد کے کردار پہ مر جانا عاشق ہیں محمّد کے، ہم بات کے پکّے ہیں سیکھا ہی نہیں ہم نے وعدوں سے مکر جانا اے کاش کہ مل جاؤں می...